Friday, 3 January 2014

Naya Saal


اے نیے سال بتا تجھ میں نیا کیا ہے؟
ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے؟
روشنی دن کی وہ، تاروں بھری رات وہی
آج بھی ہم کو نظر آتی ہے ہر بات وہی 
آسمان بدلہ ہے نہ بدلی یہ  افسردہ زمیں 
ایک ہندسے کا بدلنا کوئی جدّت تو نہیں 
اگلے سالوں کی طرح ہوں  گے قرینے تیرے 
کسے معلوم نہیں بارہ مہینے تیرے؟
بےسبب لوگ کیوں دیتے ہیں مبارک بادیں؟
سب کیا بھول گئے وقت  کی کڑوی  یادیں؟
تو نیا ہے تو دکھا صبح نیی شام نیی 
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نیے سال کیی
(امجد اسلام امجد)

No comments:

Post a Comment