انتہا ھے خدا شناسی کی
بے نیازِ خدا رھا ہوں میں
رہنما کچھ پتا تو چلنے دے
آ رہا ہوں کہ جا رہا ہوں میں
کتنی پختہ ھے میری نادانی
تجھ کو تجھ سے چھپا رہا ہوں میں
علم خود تھک چکا مگر اب تک
پڑھ رہا ہوں پڑھا رہا ہوں میں
تجھ کو کیا علم کتنی مدت سے
تیرے لہجے چرا رہا ہوں میں
اُن کو ملنے کی آرزو میں عدمؔ
اپنے نزدیک آ رہا ہوں میں
بے نیازِ خدا رھا ہوں میں
رہنما کچھ پتا تو چلنے دے
آ رہا ہوں کہ جا رہا ہوں میں
کتنی پختہ ھے میری نادانی
تجھ کو تجھ سے چھپا رہا ہوں میں
علم خود تھک چکا مگر اب تک
پڑھ رہا ہوں پڑھا رہا ہوں میں
تجھ کو کیا علم کتنی مدت سے
تیرے لہجے چرا رہا ہوں میں
اُن کو ملنے کی آرزو میں عدمؔ
اپنے نزدیک آ رہا ہوں میں
(عبدالحمیدعدمؔ)
No comments:
Post a Comment