کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جاۓ
تمہارے نام کی ایک خوب صورت شام ہو جاۓ
میں خود بھی احتیاطً اس گلی سے کم گزرتا ہوں
کویٔ معصوم کیوں میرے لیۓ بدنام ہو جاۓ
ہمیں معلوم ھے اس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہوگا
پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جاۓ
اجالے اپنی ےیادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جاۓ
تمہارے نام کی ایک خوب صورت شام ہو جاۓ
میں خود بھی احتیاطً اس گلی سے کم گزرتا ہوں
کویٔ معصوم کیوں میرے لیۓ بدنام ہو جاۓ
ہمیں معلوم ھے اس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہوگا
پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جاۓ
اجالے اپنی ےیادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جاۓ
(بشیر بدر)
No comments:
Post a Comment