- ڈھلنے لگی تھی رات کہ تم یاد آگیے
پھر اس کے بعد رات بہت دیر تک رہی
- عجب نہیں تیری ہلکی سی مسکراہٹ سے
میری حیات کا وقفہ طویل ہو جائے
- کیا غضب ہے کہ ہجر کے دن بھی
زندگی میں شمار ہوتے ہیں ؟
- مجھ کو معلوم نہ تھی ہجر کی یہ رمز کہ تو
جب میرے پاس نہ ہوگا تو ہر سو ہوگا
- ایسے زخموں کا کیا کرے کوئی ؟
جن کو مرہم سے آگ لگ جائے
- ایک طرز تغافل ہے سو وو ان کو مبارک
ایک عرض تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے
- میں اکیلے ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
No comments:
Post a Comment