Thursday, 5 September 2013

Muntakhib Ash'aar

  • ڈھلنے لگی تھی رات کہ  تم یاد آگیے
      پھر اس کے بعد رات بہت دیر  تک رہی 
  • عجب نہیں تیری ہلکی سی مسکراہٹ سے 
       میری حیات کا وقفہ طویل ہو جائے 
  • کیا غضب ہے کہ  ہجر کے دن بھی 
       زندگی میں شمار ہوتے ہیں ؟
  •  مجھ کو معلوم نہ تھی  ہجر کی  یہ رمز کہ  تو 
        جب میرے پاس نہ ہوگا تو ہر سو ہوگا 
  • ایسے زخموں کا کیا کرے کوئی ؟
       جن کو مرہم سے آگ لگ جائے
  • ایک طرز تغافل ہے سو وو ان کو مبارک 
       ایک عرض تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے 
  • میں اکیلے ہی چلا تھا جانب منزل مگر 
         لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا 
 

No comments:

Post a Comment