Sunday, 8 September 2013

Umr Bhar Hum Rahay Sharabi Se (Meer Taqi Meer)


عمر بھر ھم رھے شرابی سے
دلِ پر خوں کی ایک گلابی سے
کِھلنا کم کم کلی نے سیکھا ھے
اُن کی آ
نکھوں کی نیم خوابی سے
کام تھے عشق میں بہت سے میرؔ
ہم ہی فارغ ہوۓ شتابی سے


(میرتقی میرؔ)  

1 comment: